Subscribe Us

header ads

The ottoman empire and khilafat usmania سلطنت عثمانیہ کا قیام


دولت عثمانیہ کا بانی
1258ء میں ارطغر ل کا ہاں بیٹا پیدا ہوا۔اس کا نا م عثمان رکھا گیا۔ اس نام سے عثما نی سلطنت منسوب ہوئی اسی سال بغداد کے اوپر ہلاکو خان نے حملہ کیا اور قتل و غارتگری کا بازار گرم کیا ۔ ہلاکو خان کی فوج کو جو ملا اسے قتل کر دیا عورت اور بچوں تک کو نہ چھوڑا ۔بہت سے لوگ ویرانوں اور جنگلوں میں چھپ گے لیکن پھر بھی تاتاریوں نہ چھوڑا ۔ جو دوکانوں میں چھپا ان کو بھی آ گ لگا دی ۔ان و حثیوں نے ہر ایک کو  خون میں نہلا دیا گلیوں میں ہر طرف خون نظر آ تا تھا۔ ان لوگوں کی جان بخشی ہوئی جہنوں نے پناہ لی تھی جیسا کہ یہودی اور نصرانی ،انہیں مصیبتوں کے درمیان سلطنت عثمانیہ کا مؤسس عثمان بن ارطغر ل پیدا ہوا 



 
عثمان اول اور جنگیں
اعلی قائدانہ صلاحیتوں کا مالک عثمان بن ارطغر ل بڑا جری اور  بہادر تھا 1301ء میں جب بیرنظینون نے بورسہ ،مادانوس، اودہ، نوس ، کتہ ، کستلہ کے امرا نے ایک معاہدا تشکیل دیا  جس سے نوازیدا سلطنت عثمانیہ کو تباہ اور برباد کرنا تھا لیکن عثمان خود جنگوں میں اترا اور صلیبوں کو شکشت دی عثمانیوں کے قریب عثمان کی بہادری ایک تاریخ بن گی 



 
دانائی
جب عثمان اپنے قبیلے کا سردار بنا  اس نے سلطان علاؤ الدین کی نصرانی کی مدد کر کے نا قابل شکشت شہروں کو فتح کیا اور مضبوط قلعوں کو فتح میں اس کا ساتھ دیا ۔اسی وجہ سے سلطان علاؤ الدین نے بڑی عزت دی اور اپنے نام کا سکہ ڈالنے کی اجازت دی جو عثمان نے اپنے ماتحت علاقوں میں رائج کیا 




اخلاص کا پیکر
عثمان کے قریب رہنے والے کو جب پتا چلا وہ ایک مخلص جانباز ہے تو سلطنت کو ستونوں پر کھڑا کرنے کے اٹھ کھڑے ہوئےاور دشمن کے لیے نا قابل عبور دیوار بن گے۔
مضبوط ارادے
جب عثمان نے قلعوں اور شہروں کو فتح کرنا شروع کیا تو یہ ثابت ہو گیا کہ وہ اک نڈر انسان ہے۔ 707ھ میں اس نے کتہ الفکہ ،آ ق حصار اور قوج حصار کا قلعہ فتح کیے ۔اس کے بعد 712ھ میں اس نے کبوہ ۔یکحیہ طراقلو،تکرر بیکاری کے قلعے  کیے انہیں فتوحات نے بروسہ شہر کی فتح کو آ سان بنا دیا کئی سالوں تک عثمان اور امیر شہر اقراینوس  کے درمیان معرکے ہوے ۔آ خرکار امیر شہر اقراینوس کو سر جھکانا پڑا اور شہر عثمان کے حوالے کر دیا ۔
سپہ سالار عثمان کی شخصیت
اعلی کردار کے مالک عثمان جذبہ ایمانی سے بھرے ہوے تھے ۔بروسہ کے سپہ سالار امیر اقراینوس نے عثمان کی شخصیت کو جان کر مسلمان ہو گیا  عثمان کے اعلی پائے کے سپہ سالارعں میں شمار ہونے لگا سلطنت کے کئی سپہ سالار عثمان سے متا ثر ہوے اور آ پ کے جنگ کے طریقہ کا ر کو پسند کرنے لگے  آ پ کے دور میں کئی جماعتیں عثمانی جھنڈے تلے جمع ہوئی جس طرح غزایا روم یعنی کے رومی غازی ۔یہ جماعت عباسیوں کے دور میں بھی رومیوں کی سرحد پر نظر رکھتی تھی

اسی طرح ایک اور جماعت جو امیر لوگوں پر مشتمل تھی الاخیان یعنی الاخوان جو مسلمانوں کی ما لی مدد بھی کرتی تھی جماعت اکثر تاجر درد دل رکھنے والے تھے یہ مساجد ہوٹلوں اور سلطنت کے رفاہی کاموں میں حصہ لیتے تھے

سلطنت عثمانیہ کا عدل

جب ارطغر ل نے اپنے بیٹے عثمان کو قرہ جہ حصار میں قاضی مقرر کیا اس شہر کو مسلمانوں نے 1285ھ میں فتح کیا تھا عثمان نے ایک جھگڑے میں مسلمان کے خلاف فیصلہ دے دیا تھا جس کی وجہ سے بینرظینی نصرانی حیران ہوا اور کہا کہ یہ میرا حق میں فیصلہ کیسے دے سکتا آ پ نے کہا کیسے نہ کروں میں اللہ تعالیٰ کی بندگی کرتا ہوں ۔ اس عدل انصاف کی وجہ سے وہ قوم سمیت مسلم ہو گیا

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے