سلجوق ریاست اور ارطغر ل غازی
ارطغر ل غازی کا تعلق عثمانی قبیلوں کے ایک ترکمانی قبیلے سے تھا ۔یہ قبیلہ تیر ویں صدی عیسوی میں کردستان میں آ باد تھا ۔ پیشہ کے لحاظ سے چرواہا تھا ۔منگولوں نے جب حملہ کیا تو عثمان کے دادا نے منگولوں کے حملہ کی وجہ سے ہجرت کی ۔ آ بسا اور اخلاط کے علاقوں میں بسیرا کیا سلیمان نے ارطغر ل اپنے بیٹے ارطغر ل کو اپنا جانشین مقرر کیا ۔
ہجرت کا سفر
اصل تصویر
ارطغر ل غازی اور جنگ
ارطغر ل غازی نے کو موقع دیا کے وہ سلطنت سلجوق کی وسعت کرے اور منگولوں اور رومیوں سے جو خطرا پیدا ہو گیا اس سے نمٹنے کا موقع ملا سلجوق ریاست کو کئی اسلامی جنگوں میں فتح ھوئی ۔
رومی اور منگول
ارطغر ل غازی کے ساتھ کیقباد میدان جنگ میں اترا اور تین دن تک جنگ ہوتی رہی صفیں پھٹ پھٹ جا تی تھیں ہر طرف تلواروں کا سایہ نظر آتا تھا ۔ کیقباد نے فوج کو کئی حصوں میں بانٹ دیا پہلے ارطغر ل نے حملہ کیا س کے بعد با سرداروں نے دائیں اور بائیں سے حملہ کر کے منگولوں اور رومیوں کی کمر توڑ دی اور منگول اور رومی سپہ سالار اپنی جگہ سے ہٹ گے اور شکست کھا گے تو سلطان نے منگولوں اور رومیوں پر چڑھائی کر کے لشکر کو شدید نقصان پہنچا یا
سلجوق سلطان اور ارطغر ل غازی
ارطغر ل غازی کو عسکی شہر کا علا قہ جاگیر میں ملا اس شہر پر رومیوں کے حملہ کا خدشہ رہتا تھا ارطغر ل نے اس علا قے کا انتظام ایسا کیا رومیوں نے پھر آ نکھ اٹھا کر نہ دیکھا کیونکہ یہ علاقہ رومیوں سے چھینا گیا اس علاقے میں پا نی کی بہتات تھی اور چرا گاہیں عام تھی ۔ اس لیے یہ علاقہ ارطغر ل کے قبیلے کو فائدے مند ثابت ہوا ۔
ارطغر ل کی وفات
ارطغر ل کا 1299 ء میں وصال ہوا جب تک زندا رہا سلجوق ریاست کے لیے لڑتا رہا اس اپنے بیٹے عثمان بن عفان کو اپنا نائب مقرر کیا جس بعد میں جا کر سلطنت عثمانیہ کی بنیاد رکھی۔ اس قبیلے نے چھ سو سال تک حکومت کی ۔
0 تبصرے